فلاح ونجات نمبر ‏

باسمہ تعالیٰ وبحمدہ والصلوٰۃوالسلام علیٰ رسولہ الاعلی وآلہ

فلاح ونجات نمبر 

ماہنامہ پیغام شریعت (دہلی)
شمارہ:
اگست،ستمبر،اکتوبر2020

موضوعات 
(۱)مسلمانا ن ہند اورسیاست وحکومت 

(۲)مسلمانان ہند اور حکومتی ملازمت 

(۳)مسلمانان ہند اور معیشت وتجارت 

(۴)مسلمانان ہند اورعصری تعلیمات 

(۵)مسلمانان ہند اورفرقہ وارانہ فسادات
 
اغراض ومقاصداور طریق کار

(الف)مذکورہ بالا موضوعات عملی میدان میں کثیر اوروسیع شعبہ جات پرمشتمل ہیں۔اس مجموعہ میں ان موضوعا ت کی علمی حیثیت اوران کے علمی شعبہ جات پر بحث نہیں ہوگی، بلکہ عملی شعبہ جات اور عملی ترکیبوں پر بحث ہوگی، کیوں کہ قوم مسلم کو ان شعبہ جات میں داخل وشامل ہونے کی ترغیب دینا مقصودہے۔ ان موضوعات کی تعلیم وتحقیق مقصود نہیں۔ 

(ب)چوں کہ ہرموضوع عملی میدان میں بہت وسیع ہے،اس لیے ہرایک موضوع کو ایک شعبہ تسلیم کیا گیا اور ہر ایک شعبہ کے لیے ایک ڈائریکٹر مقرر کیا گیا،تاکہ تحریری کارنامے بحسن وخوبی تکمیل پذیر ہوں۔ 

(ج)ماہنامہ پیغام شریعت(دہلی) کے قسط وار عنوان ”تعلیمی مسائل“کی بارہ قسطوں میں علما ومشائخ، اور ائمہ وطلبائے مدارس سے متعلق ضروری مباحث مرقوم ہوچکے ہیں،اس لیے اس مجموعہ میں مذکورہ نفوس عالیہ کا تذکر ہ نہیں ہوگا۔ اگر کسی مضمون میں ضرورت محسوس ہوتو ضمنی طورپر ضروری اموردرج کیے جاسکتے ہیں۔

(د) یہ مجموعہ بھارت کے عام مسلمانوں کے مسائل وضروریات اور ان کے حالات ومشکلات سے متعلق ہے۔اس کے ذریعہ علمائے کرام کو قومی خدمات اور قومی مسائل کی جانب متوجہ کرنا مقصودہے۔

قلم کاران قومی موضوعات اور مسلم مسائل کی بجائے گھوم پھر کر مساجد ومدارس،علما اورطلبہ سے تعلق رکھنے والے امور کی طرف دوڑ پڑتے ہیں۔

 اس مجموعہ کے ذریعہ فکری محدودیت کو ختم کرنا اور وسعت فکری کی طرف ارباب علم وفضل کومتوجہ کرنا ہے،تاکہ وہ قوم کی ہمہ جہت قیادت ورہبری کے قابل ہوسکیں۔

(ہ)وسیع النظر مذہبی قائدین اگر اپنی فکروں کو امت مسلمہ کی فلاح وبہبود کی طرف بھی پھیرتے اور عملی اقدامات کی جانب متوجہ ہوتے تو بہت اچھا ہوتا۔یقینا ان کے سینوں میں قوم کے لئے درد مند دل دھڑکتا ہے۔وہ قوم کے لئے سہارا بن سکتے تھے۔ 

ہماری مخالف قوتیں مجموعی طورپر مسلمانان ہند کو انتہائی پستی میں لانا چاہتی ہیں،نہ کہ خاص کر مسلم علما وقائدین کو۔

 جس محاذپر ہماری توجہ مرکوز ہونی چاہئے تھی،وہاں سے ہٹ کر ہم کسی اور محاذپر جا کھڑے ہوچکے ہیں۔ یہ صورت حال حکمت وتدبراورعقل ودانش کے خلاف ہے،اور ہمارے لیے مشکلات کا پیش خیمہ ہے۔

جب کوئی حادثہ رونما ہوتا ہے تو ہم وقتی طورپر فکر مندہوتے ہیں اور پھر بے توجہ ہوجاتے ہیں، حالاں کہ ہمارے مخالفین مسلسل ہمارا نام ونشان مٹانے پر تلے ہیں۔
 
دہلی فساد:فروری 2020 کے موقع پر بتایا گیا کہ فسادی لوگ تربیت یافتہ تھے۔وہ بڑی بلڈنگوں پر چڑھنے،لوگوں کو ہلاک کرنے،مکان ودوکان کو تباہ کرنے کی ٹریننگ لیے ہوئے تھے۔یہ بھی کہا گیا کہ فسادی لوگ کہیں باہرسے آئے تھے،دہلی کے نہیں تھے۔اکثر لوگوں کے سرمیں گولی ماری گئی تھی،تاکہ زندہ بچ جانے کی کوئی صورت نہ ہو۔

وہ لوگ دہلی آتے ہی کئی اسکول کی بلڈنگوں اور عوامی مقامات پر قابض ہوگئے۔ 
لا محالہ ایسے حیران کن کام وہی لوگ انجام دیتے ہیں جومکمل تربیت یافتہ ہوں۔

اس کا یہی مطلب ہے کہ مسلمانوں کو ہلاک وبرباد کرنے کی مکمل تیاری ہوچکی ہے،لیکن قوم مسلم انجام سے غافل اور اپنی خوش نما زندگی میں مست ہے۔

اس محاذپرہمارا کوئی قائد نہیں۔ایسی صوت میں قوم کے ہرفرد کو محض اپنی جان ومال اور اپنی آل واولاد کی فکر ہے۔یہ تو حقیقت ہے کہ کوئی قوم بغیر کسی دانش مند قائد کے اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔ 

حالات سے ناآشنا لوگ فرقہ وارانہ فسادات کے موقع پر پولیس اور حکومت کی مددکا انتظار کرتے ہیں۔ انہیں سوچنا چاہئے کہ اگر پولیس اور حکومت اس قدر متحرک ہوتی تو ان کی آنکھوں کے سامنے ظلم وبربریت کایہ رقص عریاں نہیں ہوتا۔نہ بے گناہوں کا قتل ہوتا۔نہ کوئی بچہ یتیم ہوتا،نہ کوئی عورت بیوہ۔نہ لوگوں کواپنی آبادی چھوڑ کر بھاگنا پڑتا۔تمہیں یہ بھی پتہ نہیں کہ تمہارا دوست کون ہے اور تمہارا دشمن کون؟
اے قوم! افسوس ہے تجھ پر۔تم دین سے بھی ناواقف وآشنا ہو، اور دنیاوی حالات سے بھی بے خبر۔ 
 
نسل جدید کے نام ایک اہم پیغام
 
نسل جدید ہرقوم کا سرمایہ ہوتی ہے۔ نہ جانے ہمارے نوجوان علما کس کا منہ تک رہے ہیں۔

 اے نوجوانو!قیادت کا جھنڈا اپنے ہاتھوں میں جھپٹ کر پکڑو۔ساری قوم تمہارے پیچھے چلتی نظر آئے گی۔ تم نے اپنے آپ کو پہچانا نہیں۔

ہم نے اپنی زندگی کومختلف خانوں میں منتشر کررکھا ہے۔ 

آپ تاریخ کا مطالعہ کریں۔ ایک انسان محدود خدمات انجام دے سکتا ہے۔ اپنی قوت کومختلف محاذ میں بکھرنے مت دو۔ ہر فرد قومی خدمت کے ایک دوشعبے اختیار کرے،پھر ایسی پیش قدمی کرے کہ پیچھے پلٹ کر دیکھنا بھی جرم سمجھے۔

نوجوانو! تم نے خود سے بعض کو قومی قائد تصور کر لیا ہے،اور پھر تمہارے ناپختہ ذہن نے سوالات کا انبار کھڑاکر دیا کہ وہ قائد ہوکر کچھ نہیں کرتے توہم کیوں بھاگ دوڑ کریں۔ 

درحقیقت یہ اغوائے شیطانی ہے۔ابلیس لعین مومن بندوں کی تباہی کے لیے مسلمانوں کے قلب وذہن میں طرح طرح کے وسوسے ڈالتا ہے۔

 مذہبی قائدین کو آپ نے سیاسی،سماجی ومعاشی قائد سمجھ لیا ہے۔ اکابرین مذہب جس میدان کے قائد ہیں،اس محاذپر وہ کام کررہے ہیں۔

 مفتیان کرام فتاویٰ لکھ رہے ہیں۔ مقررین تقریریں کررہے ہیں۔ مصنفین کتابیں لکھ رہے ہیں۔ ائمہ کرام و مدرسین عظام اپنا فرض منصبی نبھا رہے ہیں۔شیوخ طریقت رشدوہدایت کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ناظمین مدارس قوم کے بچوں کودینی تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔

میں آ پ کو ان میدانوں کی طرف متوجہ کررہا ہوں،جہاں ہمارا کوئی قائد نہیں۔آپ دوقدم  چلتے ہیں اور پھر پلٹ کر پیچھے دیکھتے ہیں۔یہ عجب رجعت قہقہری ہے۔
 
(و)نو آموز قلم کاران ومحررین اپنے سینئراصحاب لوح وقلم کوجس جہت میں جاتے دیکھتے ہیں،وہ بھی بلا تأمل اسی سمت سرپٹ دوڑ پڑتے ہیں۔ ہمیں فکر وتحریر کے جدید اور ضروری موضوعات کی جانب متوجہ ہونا ہے۔ 

ماضی کے موضوعات سابقین کے لیے تھے۔ اب حالات وضروریات بدل چکے ہیں۔

خطبا ومقررین بھی وسعت فکری سے کام لیں اوردینی رشدوہدایت کے ساتھ قوم کی دنیاوی ضرورتوں پر بھی چند جملے عطا فرمائیں۔  

موضوعات خمسہ کے ڈائریکٹرس

مسلمانان ہند اور سیاست وحکومت     
 ڈائریکٹر:
مولانا محمدزاہد المرکزی 

مسلمانان ہند اور حکومتی ملازمت      
  ڈائریکٹر: 
مولانا افتخارحسین رضوی
 
مسلمانان ہند اور معیشت وتجارت     
ڈائرکٹر: 
مولانا خالد ایوب مصباحی شیرانی  

مسلمانان ہند اورعصری تعلیمات 
ڈائرکٹر:
مولانا منظر امن قادری
 
مسلمانان ہند اورفرقہ وارانہ فسادات 
ڈائرکٹر:
مولانا اشرف جیلانی مصباحی
 
گیسٹ ایڈیٹر:

 مولانا محمدشاہدعلی مصباحی (جالون)
رکن مجلس ادارت:ماہنامہ پیغام شریعت (دہلی)

ان شاء اللہ تعالیٰ 20:ستمبرتک فلاح ونجات نمبر کی تفصیلی رپورٹ پیش کردی جائے گی۔متعدد مضامین موصول ہوچکے ہیں۔ارباب علم وفضل تأثرنویسی کے لیے ذہن سازی فرمالیں۔

ماہنامہ پیغام شریعت (دہلی)کی مجلس ادارت ومجلس مشاورت کے اراکین ارباب علم وفضل سے تأثرنویسی کے واسطے رابطہ قائم فرمائیں۔

قومی موضوعات پر ”ماہنامہ پیغام شریعت“کا یہ پہلا مجموعہ ہے جس کی ترتیب وتدوین کی ذمہ داری چند سرفروش نوجوانوں نے اپنے سر لی ہے۔

اللہ تعالیٰ ان کے خلوص وللہیت کوقبول فرمائے اوران تمام کو دارین کی سعادتوں سے سرفراز فرمائے:(آمین)

طارق انور مصباحی 

مدیر:
ماہنامہ پیغام شریعت (دہلی)

جاری کردہ:13:ستمبر 2020

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے