ڈیجیٹل لائبریری اور ڈیجیٹل ایڈیشن ‏

مبسملا وحامدا::ومصلیاومسلما

ڈیجیٹل لائبریری اور ڈیجیٹل ایڈیشن 


 پرنٹ میڈیا کے بعد الیکٹرانک میڈیا نے دھوم مچایا۔اب دنیا بھر میں ڈیجیٹل میڈیا کی حکمرانی ہے۔ دس سال اور گزرنے دیں،الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کی قبولیت کا دائرہ حددرجہ محدود ہوجائے گا۔

پرنٹ میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کی طرح تحریری مواد کی اشاعت بھی دوقسم کی ہوتی ہے۔ پرنٹ ایڈیشن اور ڈیجیٹل ایڈیشن۔اب ڈیجیٹل میڈیا کی طرح ڈیجیٹل ایڈیشن کو ترجیح دی جارہی ہے۔بہت سے نیوز پیپر اور میگزین جو پہلے پرنٹ ہوتے تھے،اب اس کا صرف ڈیجیٹل ایڈیشن دستیاب ہے۔پرنٹ ایڈیشن موقوف کیاجا چکا ہے۔

یہ خبر بھی گشت کررہی ہے کہ دنیا بھر میں کرنسی بھی ڈیجیٹل ہوجائے گی،اور پرنٹیڈکرنسی یعنی کاغذات کے نوٹ کو معطل کر دیا جائے گا۔

علو م مشرقیہ کے فضلائے گر امی ڈیجیٹل میڈیا کے عہد میں بھی پرنٹ میڈیا کو ترجیح دیتے ہیں اور ڈیجیٹل میڈیا سے استفادہ اور اس کے ذریعہ افادہ کی کوششوں میں بہت پیچھے ہیں،حالاں کہ وہ ڈیجیٹل میڈیا کو ذریعہ بناکراپنی تحریر وتقریر کے ذریعہ امت مسلمہ کو فائدہ پہنچا سکتے تھے،مگر ان کی تحریر سے دنیا اس وقت آشنا ہوگی،جب وہ پرنٹ ہوگی اور ان کی تقریر سے اسی وقت استفادہ ہوسکے گا،جب جلسے کااسٹیج سجے گا۔

حق تو یہ ہے کہ نہ سب کی کتابیں چھپ پاتی ہیں اورنہ سب کوجلسوں میں مدعو کیا جاتا ہے۔ کتابیں اسی کی چھپیں گی،جس کا ربط وتعلق ارباب ثروت سے ہو،کیوں کہ کتابوں کی طباعت میں کثیر رقم خرچ ہوتی ہے۔جلسوں میں اسی کو مدعو کیا جائے گا جس کو سامعین پسند کرتے ہوں۔

 سامعین کا ذوق اور ان کی پسند بھی ناقابل فہم ہے۔ 

  عہد حاضر میں قارئین بھی مطبوعہ کتب ورسائل خریدنا نہیں چاہتے۔ ہرایک کے پاس موبائل ہے۔ضرورت کی کتابیں،رسائل ودیگر مواد وہ انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل لائبریری سے حاصل کرلیتے ہیں۔

 سچ تو یہ ہے کہ کوئی محقق بھی اس قدر کتابیں خرید نہیں سکتا، جتنی کتابوں کی اسے ضرورت پڑتی ہے۔ پہلے محققین کو بھی لائبریریوں کے چکر لگانے پڑتے تھے،جس میں اخراجات بھی کثیر اور وقت کی بھی ضرورت ہوتی تھی۔

 ڈیجیٹل لائبریری اورڈیجیٹل میڈیا پر آپ کوکتابیں بھی آسانی کے ساتھ دستیاب ہوجائیں گی اور مطلوبہ عبارت بھی آسانی کے ساتھ تلاش کرسکتے ہیں۔اس میں آپ کا وقت بھی کم صرف ہوتا ہے۔

بہت سے علما ئے کرام محنت ومشقت کے ساتھ علمی وتحقیقی کتب ورسائل تحریر فرماتے ہیں،پھر ارباب ثروت کی کرم فرمائی کے منتظر رہتے ہیں۔ایک کتاب کی طباعت کے لیے انہیں برسوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ کبھی وہ کتاب مسودہ کی شکل میں ہی رہ جاتی ہے اور مصنف کی وفات کے بعدبہت سی کتابیں بھی ضائع ہوجاتی ہیں۔

 اعلیٰ حضرت قدس سرہ العزیز کی متعددکتب ورسائل مفقود ہیں۔اسی طرح متقدمین کی بھی بے شمار کتابوں کے صرف نام موجود ہیں۔

عہد حاضر میں ارباب علم ودانش کے لیے ڈیجیٹل لائبریری اور ڈیجیٹل میڈیا ایک بہت بڑی نعمت ہے کہ اپنی کتب ورسائل،مضامین ومقالہ جات ڈیجیٹل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے اس کومحفوظ کرسکتے ہیں اور ساری دنیا کو اپنی تحریروں سے استفادہ کا موقع فراہم کرسکتے ہیں۔

اگر وہ دینی ومذہبی تحریر ہے کہ جس کی تبلیغ واشاعت پر ثواب ہے تو آپ کو ثواب بھی ملے گا۔اگر آپ نے کچھ رقم فرما کر اپنی الماری میں محفوظ کردیا ہے اور لوگ اس سے استفادہ نہیں کرپارہے ہیں توتحریر وتصنیف کا ثواب ہو گا،لیکن تبلیغ واشاعت کا ثواب نہیں مل سکے گا۔ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعہ اپنی تحریروں کوقابل استفادہ بنائیں اور ثواب کمائیں۔

آپ ڈیجیٹل ایڈیشن کو بہت اسانی کے ساتھ ساری دنیا تک پہنچا سکتے ہیں۔مطبوعہ کتابیں ساری دنیا تک نہیں پہنچا سکتے،بلکہ اپنی ریاست بھر میں پہنچانا بھی مشکل ہوتاہے۔

آپ اپنی شخصیت کو افادہ بخش بنائیں اور قوم کو استفادہ کا موقع مہیا کریں۔
اب کرنسی بھی ڈیجیٹل ہونے والی ہے اور ہمارے فضلائے مدارس اپنی کتابوں کی طباعت کے لیے غیر وں کے رحم وکرم کے سراپامنتظر بیٹھے ہیں۔

ڈیجیٹل ایڈیشن سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ غلطیوں کی اصلاح آسان ہے۔ مطبوعہ کتابوں میں تصحیح کے لیے طبع مابعد کا انتظار کرنا پڑتا تھا،یا قارئین کومطلع کرنا ہوتا تھا،تاکہ وہ تصحیح کرلیں۔

طارق انور مصباحی 

 جاری کردہ:14:ستمبر 2020

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے