غلام جیلانی مرکزی گلبرگہ شریف کرناٹک

 ازہرہندجامعہ اشرفیہ مبارک پور نے جہاں اہل سنت کومفتی، محقق،محدث دیے وہیں فکروادب کےایسےایسےصاحبان لوح وقلم مفکرپیداکیے جن کی شاہین صفت تخیلات اورگہرائ تفکرات کاایک عالَم معترف ہے اُن ہی میں سےایک فکری مقالہ نگار علامہ طارق انورمصباحی صاحب اطال اللہ عمرہ ہیں ـ بلامبالغہ موصوف کی پہلی خصوصیت یہ ہےکہ  اپنےمقالے کوحالات اورمواقع کےصدفیصدمناسب بناتے ہیں اورساتھ ہی برمحل ہونے کی وجہ سےان کاہرمقالہ لمحوں میں قبولیت کی انتہاکوپاجاتاہے

یہ بات دن کی روشنی کی طرح واضح ہےکہ فی زماننامطبوعہ مقالےکی بہ نسبت انٹرنیٹ اور سوشل میڈیاپرموجود مقالےاورمضامین اکثرلوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کررہےہیں اوریہی زیادہ مستفید بنتے جارہے ہیں اسی چیزکومحسوس کرتےہوئےآپ نے بھی اپنےہرمقالے کوانٹرنیٹ پرڈالناشروع کیاجس کااظہار اسی کتاب کے شروعاتی صفحہ میں آپ نےخودکیاہے،یہ آپ کی محنتوں کاثمرہ ہےکہ پوری دنیاکےاردوداں حضرات آپ کے مذہبی، اصلاحی،فکری، سیاسی، سماجی مضامین کوپڑھکراپنی فکرکی گہرائ میں اضافہ کررہےہیں اورحق قبول کرنےوالےاپنی اصلاح بھی کررہےہیں، مزہ تویہ ہےکہ ”آؤاپنی اصلاح کریں“کےعنوان سےقسط واراپنےمقالےبھی اپلوڈکرناشروع کردیےہیں جس کی چوتھی قسط اب تک نظرنوازہوئ

موصوف کی دوسری سب سےبڑی خصوصیت یہ ہےکہ چندسطوروالےمختصر مقالےکوایساسمندربنا دیتے ہیں جس میں عقیق،زبرجد.مرجان اورقیمتی سےقیمتی موتی موجودہوتےہیں ـ


ارباب لوح وقلم کےلیےیہ خبرانتہائ شادکام ہےکہ موصوف کےوہ تمام مقالےجوالگ الگ ویب سائٹ پربکھرےپڑےہیں ان کویکجاکرکےدیوان لوح وقلم کےنام سےدوسری مرتبہ بشکل پی ڈی ایف قارئین کوفردوس نظرکرنے جارہے ہیں، اسےخوبئ فکرہی کہیے کہ بکھرےموتی کواکٹھاکرکےموصوف نےعوام وخواص کےلیےاستفادےکی راہ آسان فرمادی ،امیدہےکہ یہ کاوش بھی پذیرائ کاحق حاصل کرےگی اورتبدیلی افکارکےساتھ اصلاح احوال کاسبب بنےگی 

میری دعاہے کہ اللہ تعالی موصوف کواجرجزیل  عطافرمائےاورہمیشہ عوام وخواص کےتبدیلی فکرکی فکرکرتےرہیں

ع اللہ کرےیہ مرحلۂ شوق نہ ہوطَے


غلام جیلانی مرکزی

گلبرگہ شریف کرناٹک

۲۲/محرم الحرام ١٤٤٢ھ بروز جمعہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے